Catch Hold Of Mirat Ul Uroos / مراۃ العروس Designed By Deputy Nazir Ahmad Ready In Copy
العروس
مصنف/ناول نگار: ڈپٹی نذیر احمد دہلوی
اردو کے پہلے ناول نگار کا پہلا ناول جو انہوں نے دراصل اپنی صاحبزادی کی تربیت کیلئے تحریر کیا تھا مگر قدرت نے اسے آئندہ ادوار کی صاحبزادیوں کیلئے بھی تحفے کے طور پر امر کر دیا ہے
کہانی کیا ہے کہ کہانی کے نام پر پند و نصائح کا مجموعہ ہے جو ہر لڑکی کو آئندہ
زندگی کیلئے ایسا تیار کر سکتا ہے جتنا کہ عام استانیاں اور ماں باپ کی نصیحتیں بھی نہ کر سکیں
یہ کتاب قاری کیلئے بلا واسطہ تربیت کا سامان کرتی ہے اور اس کے اختتام پر ہر پڑھنے والے کی عمدہ تربیت پایہء تکمیل کو پہنچتی ہے
یہ کہانی دو بہنوں اکبری اور اصغری کی ہے جن کی تربیت زندگی اور مستقبل ایک دوسرے سے ایسا متضاد ہے جیسے زمین اور آسمان اکبری خانم بد مزاج پھوہڑ بے وقوف امور خانہ داری اور دنیاداری سے بے بہرہ کردار ہے جبکہ اس کے برعکس اس کی چھوٹی بہن اصغری نہایت با تمیز خوش خلق سلیقہ مند ذہین اور جملہ گھر داری کے امور کی ماہر خاتون ہے
مزید یہ کہ کہانی ان کے بچپن شادی سسرال اور آئندہ زندگی کے احوال پر مشتمل ہے
کتاب میں ڈپٹی صاحب کے لکھے دیباچہ کے علاوہ اصغری کے والد دوراندیش خان کے بیٹی کو شادی کے موقع اور اصغری کی سات سالہ بیٹی کی فوتیدگی کے موقع پر لکھے گئے خطوط اس ساری تربیت کی جان ہیں اگر ان تمام باتوں کو کوئ بھی پلے باندھ لے تو کتنے ہی کٹھن حالات ہوں زندگی کو جنت بنا سکتا/سکتی ہے
یہ ایک اعلی پائے کی کتاب ہے جسے آج کے دور میں نصاب تعلیم میں شامل کرنا بہت ضروری ہے
ورنہ ہر ذمہ دار ماں باپ کو چاہیئے کہ اولاد کو کسی نا کسی بہانے اس کا مطالعہ کروائیں انشاءاللہ مفید ثمرات ظاہر ہوں گے! Beautiful, People should also read his Taubat unNasuh, OK Worth readingg When it doesn't turn into a sermon about obeying your husband and being his inferior slave and provider of all his desires, it's okay ish.
Product of it's time and should stay inbut even today the Asghari vs Akbari female stereotype is held on to in TV dramas in Pakistan.
Thus this novel is timeless as unfortunately asghari is still the girl most Pakistan men and their mothers want, and if a girl is not an Asghari she is automatically an Akbari.
A classic which is reworked by so many others, This version however is short and simple compared to other inspired work, مراۃ العروس اردو زبان کا پہلا ناول ہے
مولوی نذیر احمد کے اس ناول کی امتیازی خصوصیت کردار نگاری ہے ویسے تو مراۃ العروس میں بہت سے نمایاں کردار ہیں لیکن چند ایک اہم کردار وں کے نام یہ ہیں اکبری اصغری خیراندیش خان اکبر اور اصغری کی ساس ماما عظمت محمد عاقل محمد کامل محمد فاضل سیٹھ ہزاری مل تماشا خانم حسن آرائ جمال آراء شاہ زمانی بیگم سلطانی بیگم کٹنی
مراۃ العروس میں عورتو ں کی زبان کو امتیازی حیثیت حاصل ہے Giving an interesting picture of colonial India under Queen Victoria, A bit exaggerating at point, showing norms and vanities of Delhi's Muslim families with a corrective didactic approach, . Part of my Urdu Literature course inth grade, it was fun reading it with my friends and teachers, Its claim to fame is that it is the first novel in the Urdu language, Read in school,but found it a bit dull given the setting inth century India and language which is very different from the Urdu of today.
Nazir Ahmad Dehlvi, populary known as Diptee Deputy Nazir Ahmad, was an Urdu writer and social reformer from British India, He is considered one of the first novel writers of Urdu language, Nazir Ahmad Dehlvi, populary known as "Diptee" Deputy Nazir Ahmad, was an Urdu writer and social reformer from British India, He is considered one of the first novel writers of Urdu language, sitelink.