Fetch Your Copy Hairat Kadah: Vol. 2 / حیرت کدہ: جلد دوم Narrated By Rashid Ashraf Available In Manuscript

کدہ کی دوسری جلد میں مرتب کے پاس مواد پہلی جلد کی طرح وافر نہیں تھا. انھوں نے خودنوشتوں سے بہترین مافوق الفطرت واقعات پہلی جلد میں یکجا کردیے تھے. اس لیے اس جلد میں مواد کے لیے انھوں نے دوسرے ذرائع بھی استعمال کیے
کتاب تقریبا نصف تک نوے سے پہلی دہائیوں کے اندر مختلف رسائل کے اندر چھپے واقعات پر مشتمل ہے. یہ واقعات آسیب اور پراسراریت کی حقیقی کہانیاں ہیں. یہاں تک کتاب بہت دلچسپ ہے. بعد کے صفحات چند "بچ گئی" آب بیتیوں سے اللہ والوں یا جدید صوفیا کے واقعات ہیں. آخری صفحات انیس سو تیس کے اوائل میں چھپنے والے رسالہ 'جن' کے کچھ غیر دلچسپ واقعات پر مشتمل ہیں
حسب سابق اٹلانٹس پبلیکیشنز کا معیار صرف ان کے موضوعات پر ہی قابل دید ہے. کتاب عام کاغذ اور اوسط چھے سے روپے کے ساتھ 'گزارہ لائق' سودا ہے

صف یاراں کی دلچسپی کے لیے بتا دوں کہ کبھی ایسے واقعات مشہور شخصیات کے ساتھ بھی وقوع پذیر
Fetch Your Copy Hairat Kadah: Vol. 2 / حیرت کدہ: جلد دوم Narrated By Rashid Ashraf Available In Manuscript
ہوجاتے ہیں. راقم کو اچھی طرح یاد ہے کہ بچپن میں مشہور پاکستانی کوہ پیما نذیر صابر کا انٹرویو توصیق حیدر کے ساتھ 'رائزنگ پاکستان' پروگرام میں دیکھا. ان کا کہنا تھا کہ کبھی کبھار ان کے کیمپ کے آس پاس کسی بچی کی آواز اور قدموں کی آہٹ انھیں سنائی دیتی ہے جو ایک نام جو کہ اب یاد نہیں آرہا بار بار پکارتی ہے. خوفناک بات یہ ہے کہ اس واقعے سے اگلی صبح کوئی نہ کوئی شخص ان کے کیمپ میں طبعی یا غیر طبعی موت سے انتقال کرتا ہے
راقم نے اپنے والد صاحب کے بارے لوگوں سے ان کی بہادری کے کافی واقعات سنے مگر تکلف کی سرحد پار نہ کرسکنے کے باعث کبھی ان واقعات کی صحت نہ جانچ سکا. ایک بار مونگ پھلی کی فصل سمیٹتے ہوئے ہوئے مزدور چچا غفور سے یہ موضوع جان بجھ کر چھیڑا کہ شاید گفتگو اس طرف نکل جائے. والد صاحب نے ایک واقعہ بیان کیا کہ جب وہ فوج کی نوکری سے فرار تھے اور اپنے بزرگوار کی ناراضی کے باعث گاؤں چھپ کے آتے. ایک رات نسبتا ویران اسٹاپ پر اترے اور ایک کھیت میں چاندنی رات میں گنڈیریوں اور کتاب کے ساتھ رات گہری ہونے کا انتظار کرنے لگے. رات کے کسی خاص حصے میں ان پر پتھروں کی بارش ہوئی مگر ان کو پتھر لگتے نہ تھے. انھوں نے چاقو نکال کر للکارا تو پتھر بند ہوئے مگر تب تک ہیبت ان پر سوار ہوچکی تھی. انھوں نے وہاں سے بھاگ کر رات گاؤں سے باہر ایک مسجد میں گزاری
دوستوں کو بھی کمنٹ سیکشن میں واقعات لکھنے کی دعوت ہے
.